رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید عراق میں سے حضرت آیت الله سید علی سیستانی نے داعش سے برسرپیکار عراقی فوجیوں اور عوامی فورسز کے روزہ نہ رکھنے کے حوالہ سے طلاب حوزہ علمیہ نجف اشرف کی جانب سے کئے گئے ایک استفتاء کے جواب میں کہا: داعش سے برسرپیکار مجاہدین کا روزہ نہ رکھنا جائز ہے ۔
اس استفتاء کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے :
عراقی فوجی مجاہدین جو اسلحہ اور فوجی اسباب و سائل کی جابجائی کے بناء پر بھوک و پیاس اور ضعف و کمزوری اور مشکلات سے روبرو ہوتے ہیں ان کے روزے کا حکم کیا ہے ؟ کیا جہاد کی حالت میں ان سے روزہ ساقط ہے ؟
حضرت آیت الله سیستانی نے اس استفتفاء کے جواب میں لکھا: مجاہدین کے احکام دوسروں سے مختلف نہیں ، لہذا اگر سفر پر ہوں تو ان کا روزہ صحیح نہیں ہے نیز اگر ضعف و تشنگی کا شکار ہوں یا روزہ کے سبب اپنے وظیفہ کو انجام دینے کی توانائی نہ رکھیں تو روزہ نہ رکھیں اور ضرورت کے بقدر اشیاء خورد و نوش کا استعمال کرسکتے ہیں ، اور کسی اور وقت اس روزہ کے قضا کریں ۔
دوسری جانب حرم امام حسین علیہ السلام میں رابطہ عامہ کے ذ٘مہ دار جمال الدین الشهرستانی نے آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام عبد المھدی کربلائی اور عراقی کمانڈرس کے مابین مستقل رابطہ کی خبر دیتے ہوئے کہا: آیت الله سیستانی کے نمائندہ ، دھشت گردوں سے مقابلہ میں عراقی فوجیوں کی ہمت بڑھانے کی غرض سے ہر روز عراقی کمانڈرس سے گفتگو کرتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: آیت الله سیستانی کے نمائندہ کا حکم ہے کہ فوج کے لئے ضروری اسباب و وسائل اور اشیاء خورد و نوش کی فراہمی میں خاص توجہ رکھی جائے ۔