رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے اسلام آباد میں اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ (SVI) کی سمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا عنوان ایران،پاکستان، سعودی عرب تعلقات کا جائزہ، درپیش چیلنجز، تھا برادر و ہمسایہ ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف نے جغرافیائی اقتصادی حکمت عملی کے ذریعے ملک کی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی پر نظرثانی کے عمل کا آغاز کردیا۔
ان کے مطابق، سابق وزیراعظم کی نظر میں علاقائی روابط کے ویژن باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہے اور اس مقصد کے لئے پاکستان کی جانب سے ہمسایہ ممالک بالخصوص وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے عمل کا آغاز کیا گیا۔
پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں مشرق وسطی کی صورتحال اور رونما ہونے والی تبدیلوں کے پیش نظر پاکستان نے ایران اور سعودی عرب کے ساتھ متوازن پالیسی پر عمل کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی ویژن کے مطابق مشرق وسطی کے حوالے سے پاکستانی پالیسی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور تہران ریاض تعلقات میں تناو کی کمی پر مبنی تھی۔
خرم دستگیر خان نے کہا کہ سابق پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف نے 2014 کو ایران کا دورہ کیا، ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی 2016 اور 2017 میں پاکستان کے دورے کئے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے اگست 2016 میں انسداد دہشتگردی کے میدان تعاون کے فروغ کےلئےمعاہدے پر بھی دستخط کردئے۔
انہوں نے حالیہ برسوں میں پاک ایران تعلقات کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف نے گزشتہ مہینوں میں ایران کا دورہ کیا اور اس کے بعد پاکستانی مشیر قومی سلامتی اور وزیر دفاعی پیداوار نے بھی ایران کا دورہ کیا۔
خرم دستگیر خان نے ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شبعوں میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے بتایا کہ چابہار اور گوادر بندرگاہوں کی سرگرمیوں کو دو سسٹرز پورٹس کی طرح فروغ دے سکتے ہیں جس سے دونوں ممالک کی خوشحالی میں اضافہ اور خطے میں عوام کےلئے روزگار کے مواقع کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے سعودیہ کے ساتھ عسکری اور اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون اور انسداد دہشتگردی کے حوالے سے تعلقات مضبوط ہوں گے۔
خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں قیام امن و سلامتی کے لئے کوشاں ہے۔ ہم ایران اور سعودیہ کے تناو کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستانی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ باہمی تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔