رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر پیر سید مظہر سعید کاظمی کی اپیل پر شام میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلہ میں جمعہ کے اجتماعات میں مظلوم شامی مسلمانوں پر ظلم و ستم بند کرنے کے مطالبے پر مشتمل قراردادیں منظور کی گئیں اور علمائے اہلسنت نے جلتے شام کی سنگین صورتحال کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا۔
نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر شام میں جاری قتل عام کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس موقع پر جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی نائب امیر صاحبزادہ سید طاہر سعید کاظمی نے چوک گھنٹہ گھر ملتان میں احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام میں قیام امن کیلئے مسلم حکمران مشترکہ کوششیں کریں۔ شامی مسلمان امریکہ اور سعودی عرب کی پراکسی وار کا ایندھن بن رہے ہیں۔ شامی میں جاری قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔
جماعت اہل سنت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی نے بند روڈ لاہور پر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ عالمی گریٹ گیم کے تحت مشرق وسطی کے مسلم ممالک میں انتشار اور فساد پھیلا رہا ہے۔ شام سات سال سے خانہ جنگی کی آگ میں جل رہا ہے۔
جماعت اہل سنت سندھ کے صدر محمد اکرم سعیدی نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ شام میں جنگ بندی کی قرارداد پر عمل یقینی بنائے۔ شام کے مسئلے کے مستقل حل کے لئے اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔
جماعت اہل سنت خیبر پختونخواہ کے امیر مفتی فضل جمیل رضوی نے پشاور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ شام میں فرقہ واریت کی بنیاد پر معصوم انسانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ہم مظلوم شامی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
یوم احتجاج کے موقع پر میر پور میں پیر سید غلام یسین شاہ، اسلام آباد میں سید شبیر حسین شاہ، ملتان میں حافظ فاروق خان سعیدی، منڈی بہاؤالدین میں پیر سید خضر حسین شاہ چشتی، میاں چنوں میں رفیق احمد شاہ جمالی، فیصل آباد میں عبدالقوی بغدادی، میانوالی میں منظور عالم سیالوی، گوجرانوالہ میں مولانا محمد حنیف چشتی، نارووال میں قاضی یعقوب رضوی نے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰