رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت الله العظمی خامنہ ای نے سیکڑوں افاضل و علمائے کرام کی موجودگی میں حسینہ امام خمینی(رہ) تھران میں منعقد ہونے والے اپنے درس خارج کے ابتداء میں اخلاقی نکات کی جانب اشارہ کیا ۔
رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منقول حدیث « من اکل ما یشتهی ولبس ما یشتهی ورکب مایشتهی لم ینظر اللّه الیه حتى ینزع او یترک» اگر کوئی شخص جتنا دل چاہے کھائے جو کچھ بھی دل چاہے پہنے اور جس سواری پر دل چاہ گیا سوار ہو تو جب تک وہ ایسا کرنا ترک نہ کر دے اس وقت تک اللہ تعالی اس پر نظر کرم نہیں ڈالے گا ۔ تحف العقول صحفہ 38
رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے اس حدیث کی تشریح میں کہا: حدیث میں جملہ « رکب ما یشتھی» سے ممکن ہے حقیقی معنی مراد ہوں، یعنی ہر وہ سواری جو ایک شخص کو پسند ہو اور جس پر سوار ہونے کے لئے اس کا دل چاہتا ہو۔ اور ممکن ہے کہ اس جملہ سے مراد «مرکب الامر» ہو یعنی جس چیز کا بھی دل چاہے وہ کر بیٹھے ۔
انہوں نے فرمایا: بہرحال خداوند عالم کی توجہ جو عالم وجود میں تمام انسانی کمالات، تمام خوبیوں اور برکتوں کا سرچشمہ ہے، مذکورہ اعمال کی انجام دہی کی صورت میں انسانوں سے چھین لی جائے گی ، اور ان امور سے دوری کا مطلب یہ ہے کہ نفسانی خواہشات جس چیز کا مطالبہ کرتے ہیں اور وہ اسے انجام دینے کی توانائی رکھتا ہے اسے ترک کردے ۔
رھبرمعظم نے فرمایا: جو لوگ نفسانی خواہشات کے انجام دہی کی توانائی نہیں رکھتے وہ اس کی قدر کریں ، کیوں کہ یہ خود ایک عظیم نعمت ہے کہ انسان کو نفسانی خواہشات کی تکمیل کی راہ ہموار نہ دکھائی دے، اگر چہ مبارزہ اور مقابلہ میں ثواب زیادہ ہے ۔