03 July 2013 - 18:27
News ID: 5603
فونت
اسلامی اخلاق اور رھبر معظم انقلاب(1):
رسا نیوز ایجنسی - رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت ‌الله العظمی خامنہ ای نے حضرت امام جعفرصادق علیہ‌ السلام سے منقول حدیث کی تشریح کرتے ہوئے کہا: جو دوست کا خیال رکھے گا خدا بھی اس کا خیال رکھے گا ۔
حضرت آيت ‌الله العظمي خامنہ اي
 
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت ‌الله العظمی خامنہ ای نے اپنے درس خارج کے ابتداء میں سیکڑوں افاضل و علمائے کرام کی موجودگی میں جو حسینہ امام خمینی تھران میں منعقد ہوا اخلاقی نکات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دوستوں کی دنیا میں رازداری کو اھم جانا ۔
رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے حضرت امام جعفرصادق علیہ ‌السلام سے منقول پہلی روایت کی تشریح میں فرمایا: «عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعالی لَیَحْفَظُ مَنْ یَحْفَظُ صَدِیقَه، حضرت ابی عبد اللہ حضرت امام جعفرصادق علیہ‌ السلام نے فرمایا کہ اپنے دوست کی حفاظت کرنے والے کا خدا محافظ ہے» کتاب شافی صفحہ 652 ۔
حضرت آیت ‌الله العظمی خامنہ ای نے روایت «انّ اللَّه تعالى لیحفظ من یحفظ صدیقه» کی تشریح میں کہا: اس سے مراد فقط دوست کے جسم کی حفاظت نہیں ہے بلکہ دوست کے جسم کی حفاظت بھی ممکن ہے اس روایت کا ایک مصداق ہو، اس مراد یہ ہے کہ اس کی عزت و آبرو  کی حفاظت کرے ، اس کی شخصیت کی حفاظت، اس کی منزلت کی حفاظت کرے اور اس کا پاس و لحاظ رکھے تو خداوند متعال بھی ایسے افراد کی حفاظت کرے گا ۔  
رفاقت و دوستی، اخوت و برادری ، انس و محبت کے اس رابطہ کی اسلام میں بہت زیادہ حثیت ہے ۔ اپ اپنے دوستوں کا پاس و لحاظ کرتے ہیں،  اس کی حفاظت کرتے ہیں اس عمل کی جزاء میں خداوند متعال آپ کا محافظ  ہے ۔ البتہ دوستوں کی حفاظت کا مقصد یہ نہیں ہے کہ انسان دوستوں کی گناہوں اور اس کی خطاوں سے بھی چشم پوشی کرے ، جیسا کہ حزب، پارٹی اور تنظیمی اراکین کے و اعضاء کے درمیان یہ چیز بہت زیادہ مرسوم اور معمولی ہے ، اگر کسی سے کوئی غلطی ہو بھی جائے تو ایک پارٹی، ایک راستہ اور ایک گروپ کے ہونے کے ناتے سبھی اس کے ساتھ دیں اور اس سلسلہ میں اس کا دفاع کریں، ھرگز اس روایت کا منظور یہ نہیں ہے ، کیوں کہ یہ دوست کی حفاظت ہی نہیں ہے، یہ درحقیقت اس کی آبرو ریزی ہے، اسے اور خود کو بے چارہ کرنے کے برابر ہے ، بلکہ اس سے مراد آبرو مومن کی حفاظت ہے جو انسان کے ساتھ ایمانی برادری رکھتا ہے ۔  
رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے حضرت امام جعفرصادق علیہ ‌السلام سے منقول دوسری روایت «قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ع لَا تُفَتِّشِ النَّاسَ فَتَبْقَى بِلَا صَدِیق؛ حضرت ابی عبد اللہ حضرت امام جعفرصادق علیہ‌ السلام نے فرمایا کہ ھرگز انسانوں کے سلسلہ میں حد سے زیادہ تفتیش نہ کرو کیوں کہ اس صورت میں بغیر دوست کے رہ جاو گے » کی تشریح میں فرمایا: لوگوں کے سلسلہ میں باریک بین نہ ہو، چھوٹی چھوٹی باتوں کے پیچھے نہ پڑو ، لوگوں کے چھوٹے بڑے عیوب کی تلاش نہ کرو کیوں کہ اگر ایسا کرو گے تو بغیر دوست کے رہ جاو گے ، کیوں کہ ھر کسی میں چھوٹا سہی عیب موجود ہے ، اگر باریک بین رہے ، تفیش کی ، پیچھے پڑے تو کوئی بھی تمھارے لئے نہ بچے گا ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬