10 June 2013 - 15:46
News ID: 5512
فونت
انقلاب اسلامی کا عشرہ سوم(15)؛
رسا نیوز ایجنسی – ایک فلسطینی مفکر نے بیان کیا: سامراج سے مقابلہ میں استقامت رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی اھم حکمت عملی ہے اور اس راستہ میں امام خامنہ ‎ای نے ھمیں صلابت و استحکام کا درس دیا ۔
شيخ عبدالله کَتمَتو


مسجد الوسیم دمشق کے امام جماعت اور ایران و فلسطین دوستی ایسوسی ایشن کے سربراہ شیخ عبدالله کَتمَتو نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں امام خامنہ ای کو امام خمینی(ره) کا بہترین جانشین بتاتے ہوئے کہا: میں ھر سال تھران کی کانفرنس میں شرکت کرتا ہوں اور حضرت ایت اللہ خامنہ ای کی تقریر سنتا ہوں، اپ کے دل میں امام خمینی(ره) کے تمام خدشات موجود ہیں و نیز اپنے تجربات اس کے اضافہ کا سبب ہیں ۔


انہوں ںے اسلامی جمھوریہ ایران کی بڑھتی ہوئی روز مرہ ترقیات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام خامنہ ‎ای نے ھمیں صلابت و استحکام کا درس دیا ، اور ھم آئے دن انقلاب اسلامی ایران کی مخلتف میدانوں میں ترقیات کے شاھد رہے ہیں ۔


شیخ کتمتو نے واضح طور پر کہا:  رهبر معظم انقلاب اسلامی ایران ھمیشہ دوستوں کی ہمراہی اور دشمنوں کے مقابل استقامت کی تاکید کرتے رہے ہیں اور یہی اپ کی اسٹراٹیجیک شمار کی جاتی ہے  ۔


فلسطین کے اس عالم دین نے بیان کیا: امام خامنہ ای کی مختلف عوامی طبقات؛ بوڑھے و بچے ، چھوٹے و بڑے اور مرد و عورت سے تاکید ہے کہ روز مرہ کے مسائل اور حوادث کی بہ نسبت بے توجہ اور لاتعلقی کا اظھار نہ کریں بلکہ ذمہ داری کا احساس کریں ، اپ لوگوں کی عزت اور کرامت کے درپہ ہیں اور خود کو لوگوں کا سربراہ سمجھنے کے بجائے ان کا جزو سمجھتے ہیں ، رھبر معظم انقلاب اسلامی ھرگز خود کو دوسروں سے  بہتر اور برتر نہیں جانتے  ۔


انہوں نے امام خمینی کے بیانات کہ «امریکا سب بڑا شیطان ہے » کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امام خمینی(ره) نے امریکا کو بڑے شیطان کا نام دے کر سب سے مناسب اور سچی صفت امریکا کی جانب منسوب کی، یہ شیطان دیگر ملتوں کا حق پائمال کرنے میں مصروف ہے اور لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن جتانا چاھتا ہے  ۔


فلسطین دوستی ایسوسی ایشن کے سربراہ نے مزید کہا: جب ھم امریکا کو بڑا شیطان جان لیں تو ھماری ذمہ داری ہے کہ اس کے مقابل اٹھ کھڑے ہوں اور اس سلسلے میں اپنے بھائیوں کے ساتھ متحد ہوں ۔
 

شیخ کتمتو نے امام خمینی(ره) کی 24 ویں برسی کے موقع پر امت مسلمہ تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: امام خمینی(ره) عارف الھی اور دنیا کے مستضعفین کے حامی تھے ، اپ کی باتیں ایمان الھی سے بھری ہوتیں اور اپ انسانی ازادی کو قران اور سیرت مرسل اعظم(ص) کی بنیادوں پر استوار جانتے تھے و نیز اپ دوستوں اور دشمنوں کے درمیان فرق کے قائل تھے ۔


مسجد الوسیم دمشق کے امام جماعت نے اخر میں کہا: لوگوں کی بیداری اور ظلم کے مقابل قیام، امام خمینی(ره) کے اہم خدشات تھے اور اس سلسلہ میں اپ نے دنیا کو تدبیریں بھی پیش کیں  ۔
  
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬