رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے ڈویژنل صدر برادر عبداللہ رضا نے اپنے ایک پیغام میں کہا : ہم سب کو علامہ اقبال کے افکار کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا اور قائد اعظم محمد علی جناح نے دن رات کی انتھک محنت کے بعد اس خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ مگر علامہ اقبال کے شاہینوں کا خواب ابھی تشنہ ہے۔
انہوں نے بیان کیا : علامہ اقبال نے اس ملک کے نوجوانوں اور بالخصوص طلباء کو جس طرح پیش کرنے کا سوچا تھا اس کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔
عبداللہ رضا نے کہا : علامہ اقبال اپنے ان جوانوں میں خودی پیدا کرنا چاہتے تھے اور یہ چاہتے تھے کہ پاکستان کا ہر جوان اپنے اندر شاہین کی صفات پیدا کر کے اس ملک کی ترقی اور سربلندی کے لیے صف اول میں کھڑا نظر آئے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : مذہبی تفرقہ بندیاں، لسانی اختلافات کو ختم کر کے ایک ہی صف میں کھڑے ہو کر ہم سب کو آگے بڑھنا ہو گا۔
عبداللہ رضا نے کہا : آج جب ہم علامہ اقبال کا 831 واں یوم ولادت منا رہے ہیں تو اس موقع پر ہم سب کو اپنے ساتھ عہد کرنا ہو گا کہ ہمیں اقبال کا وہی شاہین بننا ہے جس کے بارے میں اقبال کہہ گئے تھے :
شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پُر دم ہے اگر تو تو نہیں خطرہ اُفتاد
انہوں نے بیان کیا : ہمیں تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اس ملک کی سر بلندی کے لیے کبھی تھک ہار کر بیٹھنا نہیں ہو گا۔ اور ہمیشہ اپنے آپ کو ملکی ترقی اور سلامتی کے لیے کمر بستہ رہنا ہو گا۔ ہمیں اپنے لیے خود شاہین کا جہاں بنانا ہو گا۔ اور کرگس کے جہاں سے نکلنا ہو گا۔ کیونکہ یہ دونوں اگرچہ ایک ہی فضا میں اڑتے ہیں اور ایک ہی جگہ پر محو پرواز نظر آتے ہیں لیکن کرگس اور شاہین کی صفات میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔
عبداللہ رضا نے کہا : آج جب کہ وقت ہے اور ہماری افواج دہشت گردوں کا قلعہ قمعہ کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ اس صورت میں ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم سب مل کر اس ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔