02 July 2015 - 18:30
News ID: 8267
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : پاکستان میں موجودہ حکمرانوں نے سابقہ تمام کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، گرمی و لوڈشیڈنگ سے مرنے والے بارہ سو افراد کی اموات کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے ولادت امام حسن علیہ السلام کی مناسبت سے کیتھولک گراؤنڈ کراچی میں منعقدہ افطار ڈنر میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا : آپریشن ضرب عضب کو ملک و دین دشمن تکفیری دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہنا چاہیئے، بصورت دیگر عوام پاکستان کا افواج پاکستان سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : پاکستان میں موجودہ حکمرانوں نے سابقہ تمام کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، گرمی و لوڈشیڈنگ سے مرنے والے بارہ سو افراد کی اموات کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اگر عوام نے ان غاصب حکمرانوں کو پھر منتخب کیا تو اس سے بڑے بحرانوں کیلئے تیار ہوجائیں، حکمران حق حکمرانی کھو چکے عوام ان کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو، سکیورٹی ادارے اگر اپنا حقیقی کردار ادا کرتے تو آج اس ملک میں سانحہ کوئٹہ، پشاور، لاہور سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے المناک سانحات نہیں ہوتے۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : وفاقی حکومت و ریاستی ادارے کالعدم جماعتوں کی پورے ملک میں سر پرستی کر رہی ہے، ملک کسی ریاستی ادارے کی نہیں عوام کی ملکیت ہے، حکمران و ریاستی ادارے اپنا قبلہ درست کر لیں ورنہ عوام ان کے خلاف اُٹھی تو ان کا اقتدار میں بیٹھنا مشکل ہو جائے گا۔

قابل بیان ہے اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے سینکڑوں کارکنوں سمیت حجت الاسلام امین شہیدی، حجت الاسلام نثار قلندی، حجت الاسلام صادق جعفری، حجت الاسلام احسان دانش، حجت الاسلام مبشر حسن، حسن ہاشمی، حجت الاسلام محمد علی قمی، علی حسین نقوی، میثم رضا عابدی، آصف صفوی سمیت دیگر اکابرین سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬