رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے " تحریک صلح و یکجہتی بین شام و لبنان " کے وفد سے ملاقات میں کہا: غاصب صھیونیت علاقے کی تمام مشکلات کی جڑ و اساس ہے ، یہ ستمگر وجود امریکا اور مغربی ممالک کی حمایت کے زیر سایہ علاقہ میں ظلم و غارت گری کا بازار گرم رکھے ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: تکفیری گروہ بھی مسلمانوں کے ساتھ ستم کرنے میں صھیونیوں کا آلہ کار ہیں ، یہ دھشت گرد گروہ اپنے جنایتکارانہ اقدامات کے ذریعہ وعلاقہ میں صھیونی منصوبوں کو جامعہ عمل پہنانے میں مصروف ہیں ۔
لبنان کے اس شیعہ عالم دین نے مزید کہا: دھشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کے سلسلے میں مغربی ممالک کا دعوا سفید جھوٹ کے سوا کچھ بھی نہیں ہے کہا: ظلم و فساد و قتل و غارت گری سے مملو تکفیری گروہوں کی حیات سعودی اور قطر کے پیسے اور امریکا اور مغربی ممالک کی حمایت کی بنیاد پر ہے ۔
حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی : داعش سے مقابلے کے لئے بننے والے گروہ کی باتوں کو کس طرح مانا جاسکتا ہے ، ایک سال گزرنے کے باوجود اس متحدہ گروہ نے کوئی بھی مفید کام انجام نہیں دیا ، جبکہ روسیہ نے مختصر سی مدت میں کہیں زیادہ مفید عمل انجام دئے ہیں ۔
حزب الله لبنان ڈپٹی جنرل سکریٹری نے آخر میں واضح طور سے کہا: استقامت کا دار و مدار حق وحقیقت پر ہے اور امت اسلامیہ اس استقامت کے زیر سایہ باطل سے مقابلے میں مصروف ہے ، شام کے بحران کو 5 سال مکمل ہونے والے ہیں اس مدت میں دشمنان اسلام سے مقابلے کا بہترین وسیلہ استقامت رہی ہے ۔