رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطاب ملی یکجہتی کونسل نے پندرہ اپریل کو اسلام آباد میں اتحاد امت عالمی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے ۔
ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بیان کیا : عالمی سازش کے تحت ایران اور سعودی عرب کے مابین خلیج پیدا کی جا رہی ہے۔ پندرہ اپریل کو اسلام آباد میں عالمی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے، جس میں عالم اسلام کے اہم ملک مصر، سعودی عرب، افغانستان، ایران، فلسطین اور دنیا کے دیگر ممالک سے جید علماء اور معروف اسلامی اسکالرز شرکت کریں گے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کانفرنس میں مدعو کئے جانے والے عالمی رہنماؤں کو ویزے جاری کرنے میں مدد دے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اس کانفرنس کے لئے تعاون فراہم کریں۔
جماعت اسلامی اسلام آباد کے دفتر میں ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں میاں اسلم، زبیر فاروق، ڈاکٹر عابد رؤف اورکزئی، پروفیسر اکبر ثاقب، مولانا پیر عبدالشکور نقش بندی، حجت الاسلام عارف حسین واحدی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا : ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور ملی یکجہتی کونسل اس کے لیے ملکی سطح پر کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا : ایران اور سعودی عرب کے مابین پیدا غلط فہمیاں بھی پراکسی وار کا نتیجہ ہیں، یہ مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب کہیں معاشی اور سیاسی عدم استحکام کی صورت حال ہو، اس کی آڑ میں پھر موقع پرست فائدہ اٹھاتے ہیں، ان مسائل کے تدارک کے لیے ہی ملی یکجہتی کونسل اتحاد امت کے لیے ملکی اور عالمی سطح پر کوششیں کر رہی ہے، تاکہ امت مسلمہ باہمی مسائل کے حل کے لیے ایک موثر قوت کے طور پر آگے بڑھے۔
لیاقت بلوچ سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا : ملی یکجہتی کونسل نے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے مرکزی قائدین کی ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، جو اس سلسلے میں کوشش کر رہی ہے، جس کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوں گے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں بیان کیا : یہ امکان نہیں ہے کہ ہماری فوج کسی دوسرے ملک میں جائے اور نہ اس کا مستقبل میں ایسا کوئی امکان نظر آرہا ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے وضاحت کی : ہماری ملکی سرحدیں خود غیر محفوظ ہیں، اس وقت مشرقی سرحد پر بھارت مسائل پیدا کر رہا ہے اور مغربی سرحدیں بھی محفوظ نہیں ہیں اور ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد پر ایک سازش کے تحت حالات خراب کئے جا رہے ہیں۔ ایسے حالات میں یہ کیسے ممکن ہوگا کہ ہماری فوج کسی دوسرے ملک میں جائے یا اسے بھجوایا جائے، ہماری خواہش ہے کہ بیرونی ممالک سے پیسہ اور بیرونی اشاروں پر ملک میں فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جانا چاہیے۔
لیاقت بلوچ نے کہا : پاکستان میں بسنے والے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے درمیاں سوچی سمجھی سازش کے تحت نفرت کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے اور ملک میں شیعہ، سنی، دیوبندی، اہلحدیث کی تفریق کو ابھارا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل ملک میں تمام مسالک کے درمیاں قدر مشترک اور درد مشترک کے اصولوں پر مبنی اتحاد کے لئے کوشاں ہے۔ عالم اسلام میں شیعہ سنی کی بنیاد پر مکروہ فتنہ پھیلایا جا رہا ہے۔
انھوں نے بیان کیا : قرآن و سُنت میں کسی کو اختیار حاصل نہیں کہ کوئی کسی پر کفر کا فتویٰ لگائے، ملی یکجہتی کونسل کے ضابطہ اخلاق کی شقوں پر عمل درآمد کروا کر متحارب گروپوں کے درمیان مصالحت اور شرپسندی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں جمعہ کے روز مشترکہ خطبات اور اتحاد اُمت کے لیے مشترکہ کوشش کی جا رہی ہیں، جس کا بنیادی طور پر مقصد اتحاد امت اور امن و امان ہے۔