26 January 2016 - 20:58
News ID: 8992
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا : خطے کے آئینی حقوق اور اقتصادی راہداری سے متعلق معاملات میں عوامی ایکشن کمیٹی کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا اور آئینی حقوق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹا جائیگا۔
مجلس وحدت مسلمين پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری کی زیرصدارت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی سیاسی کونسل کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں بلدیاتی الیکشن، اقتصادی راہداری منصوبہ اور خطے کے آئینی حقوق سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔

اس اجلاس میں اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، یہ کمیٹی وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور متعلقہ سرکاری افسران سے ملاقات کرکے معلومات اکٹھی کرے گی۔ یہ کمیٹی جانے گی کہ اقصادی راہداری منصوبے کی تفصیلات کیا ہیں اور اس منصوبے میں گلگت بلتستان کو کیا دیا جا رہا ہے۔ کمیٹی میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے ارکان حاجی رضوان اور امتیاز حیدر سمیت کاظم سلیم، محمد علی اور غلام عباس شامل ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خطے کے آئینی حقوق اور اقتصادی راہداری سے متعلق معاملات میں عوامی ایکشن کمیٹی کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا اور آئینی حقوق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹا جائیگا۔

اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی کونسل نے گلگت بلتستان کی آئینی صورتحال کا حل بھی پیش کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت اقوام متحدہ کے فیصلے تک گلگت بلتسان کو خود مختار صوبہ بنا دے، جب اقوام متحدہ کی سطح پر کوئی فیصلہ آجائے تو اس فیصلہ کی روشنی میں عمل کیا جائے۔

اجلاس میں گلگت بلتستان بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ علاقائی سطح پر اسلامی تحریک کے ساتھ سیاسی اتحاد کو ترجیح دی جائے گی۔

اس اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام محمد امین شہیدی، سیکرٹری جنرل گلگت بلتسان آغا علی رضوی، گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن کاچو امتیار حیدر، رضوان علی،  بی بی سلیمہ ، رکن شوریٰ عالی ڈاکٹر علی گوہر، غلام عباس، محمد علی، محمد عیسٰی ایڈووکیٹ، اسد عباس نقوی اور کوآرڈینیٹر شعبہ سیاسیات آصف رضا نے شرکت کی۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬