رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : حکومت کی بد انتظامی اور ناقص پالیسوں کے باعث ارض پاک غربت، دہشت گردی اور اقتصادی بحران کے ہاتھوں یرغمال بن چکا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امن و امان کے قیام اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں ناکامی نے حکومت کا نااہلی کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ شاہراہوں کی تعمیر سمیت ان پر وجیکٹس پر سرکاری وسائل بے دریغ لٹائے جا رہے ہیں جن میں حکومتی اراکین کا مال بکتا اور بنتا ہے۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : تعلیم ، صحت اور بیروزگاری کے خاتمے سمیت دیگر توجہ طلب امور کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے جو نئی نسل اور پاکستانی عوام کے ساتھ بدترین بددیانتی ہے۔
انہوں نے کہا : وفاقی دارالحکومت میں بیٹھ کر حکومتی رٹ کو سرعام چیلنج کرنے والے ملا کو بیشتر مقدمات میں ملوث ہونے کے باوجود گرفتاری میں پس و پیش دہشت گردی کے خاتمے میں حکومت کی "سنجیدہ کوششوں" کو سمجھنے کے لیے کافی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا : نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر جب تک بلاتفریق عمل نہیں ہو گا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ اگر حکومت ملک میں امن کی خواہاں ہے تو قانون کے نفاذ میں کسی بھی دباو یا مصلحت کو رکاوٹ نہ بننے دے۔
انہوں نے کہا : چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا فیصلہ اصولی ،دانشمندانہ اور آئین پاکستان کی پاسداری کا بہترین اظہار اور قابل تعریف ہے تاہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی بھی قسم کی لچک کا مظاہرہ ملک کو شدید ترین خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : دہشت گردی کے خلاف جنرل راحیل کی پالیسیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہنے کی ضرورت ہے تاکہ وطن عزیز کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کیا جائے۔