13 April 2015 - 23:49
News ID: 8035
فونت
حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر :
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر نے تاکید کی ہے کہ آل سعود لبنان کے جنوب میں صہیونی حکومت کے مظالم کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیا ہے اور چھوٹے بچے اور خواتین کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ یمن کی بنیاد کو اپنا نشانہ بنانے میں مشغول ہے ۔
حجت الاسلام سيد هاشم صفي الدين


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر حجت الاسلام سید هاشم صفی الدین نے صور علاقہ میں مجمع امام حسین کی سنگ بنیاد تقریب میں اس تاکید کے ساتھ کہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت فوجی و میدانی لحاظ سے شکست کھا چکی ہے بیان کیا : سعودی عرب یمن پر اپنے جارحیت کے مقاصد کے لئے دو ہفتہ گزار چکا ہے اور یہ ملک صہیونی حکومت کی طرح لبنانی قوم کی مقاومت کے مقابلہ میں گھٹنے ٹیک دئے ہیں ، اس کے علاوہ آگے بڑھنے کی استعداد نہیں رکھتا ہے ۔

حجت الاسلام صفی الدین نے وضاحت کی ہے : سعودی عرب تیتیس روزہ جنگ کی طرح صہیونی حکومت کے مظالم کو اپنا نمونہ قرار دیا ہے اور اس کے مطابق یمن کی بنیاد کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے بے گناہ بچے اور خواتین کو قتل کرنے میں مشغول ہے ۔

انہوں نے بعض لوگوں کی طرف سے انصار للہ کو باب لمندب کے لئے خطرہ کے دعوا کو خارج کرتے ہوئے بیان کیا : یہ دعوا اس وقت بیان ہو رہا ہے کہ جب اسرائیل و امریکا اور فرانس کا فوجی اڈہ باب المندب کی طرف ایتھوپی میں نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ سعودی عرب اس اڈہ سے کسی بھی صورت میں خطرہ کا احساس نہیں کر رہا ہے لیکن اس وقت یمن کی قوم علاقہ کی اسٹریٹیجیک کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے جس کی وجہ سے ان کو غصہ آ رہا ہے ۔
 
حزب اللہ لبنان کے اس سینئر ممبر نے وضاحت کی : یمن کے اکثر علاقہ و شہر اس وقت اس ملک کی فوج و عوامی تنظیم کے ہاتھوں میں ہے ۔ آل سعود اچھی طرح جانتا ہے کہ یمن کی عوام اگر مالی لحاظ سے کمزور و غریب ہیں لیکن غیرت و کرامت سے مال و مال ہیں کہ یہی وجہ بنی ہے کہ سعودی عرب کی غنڈہ گردی کو قبول نہیں کرتے ہیں ۔

انہوں نے عربی میڈیہ کی طرف سے یمنیوں کو ایک دوسرے کے خلاف سوء ظن پیدا کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اظہار کیا کہ مذہبی گفت و گو جو مڈیہ کی طرف سے پیش کی جا رہی ہے یمن میں پہلے کھی ایسا نہیں ہوا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ کوشش بے فائدہ رہے گی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬